کولیسٹرول کی سطح میں اضافے سے امراض قلب اور موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ویب ڈیسک:اب ایک نئی طبی تحقیق میں اس کی اہم وجہ کا انکشاف ہوا ہے۔
برطانیہ کی Exeter یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بچپن میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے بلوغت میں بلڈ کولیسٹرول کی سطح میں دوتہائی حد تک اضافہ ہوتا ہے۔
کولیسٹرول کی سطح میں اضافے سے امراض قلب اور موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق میں ایسے 792 افراد کے طبی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی جو 1990 کی دہائی میں برسٹل یونیورسٹی کی ایک تحقیق کا حصہ بنے تھے۔
اس وقت ان افراد کی عمر 11 سال تھی اور ان کی صحت کا جائزہ 24 سال کی عمر تک لیا گیا۔
تحقیق کے دوران 11 سے 24 سال کی عمر تک ان افراد کی ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیوں، معتدل سے سخت جسمانی سرگرمیوں اور بیٹھنے کے وقت کا جائزہ لیا گیا۔
اس عرصے میں ان کے بلڈ کولیسٹرول اور خون میں چکنائی کی سطح کی بھی جانچ پڑتال کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ بچپن میں اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد کے بلڈ کولیسٹرول کی سطح میں 20 سے 30 سال کی عمر کے درمیان دوتہائی حد تک اضافہ ہو جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اس عمر میں بلڈ کولیسٹرول اور خون میں چکنائی میں اضافے سے 40 سے 50 سال کے درمیان امراض قلب سے متاثر ہونے اور موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ تحقیق سے واضح ہوتا ہے کہ بچپن سے ہی جسمانی سرگرمیوں کو حصہ بنانا صحت کے لیے کتنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بچے ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیوں جیسے چہل قدمی، گھریلو کام یا کھیل کود کو زندگی کا حصہ بنائیں تو درمیانی عمر میں امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جو افراد بچپن میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، ان میں جوانی یا درمیانی عمر میں امراض قلب، ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
ایسٹرن فن لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بچپن میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے دل کا حجم بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق دل کا حجم بڑھنے کے باعث دل کو اپنے افعال کے لیے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے جس سے اس پر تناؤ بڑھتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ 11 سال کی عمر میں جو لڑکیاں دن بھر میں 6 گھنٹے بیٹھ کر گزارتی ہیں، وہ 15 سال کی عمر میں 8 گھنٹے بیٹھ کر گزارنے لگتی ہیں جبکہ 24 سال کی عمر تک یہ وقت لگ بھگ 9 گھنٹے تک پہنچ جاتا ہے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے دل کے بائیں حصے کے حجم میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
دل کے اس حصے کے حجم میں اضافہ درمیانی عمر میں ہارٹ اٹیک یا امراض قلب کی سنگین پیچیدگیوں کا ٹھوس عندیہ دیتا ہے۔
اس تحقیق میں صرف لڑکیوں کو شامل کیا گیا تھا تو محققین کی جانب سے اب لڑکوں پر بھی تحقیق کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے